وطنِ عشق
قسط نمبر 9
(پارٹی)
رجا میں کیا پہنوں۔۔۔ کچھ سمجھ نہیں آرہا۔۔۔۔۔
عرش نے رجا کو مسیج کرنے کے بعد موبائل واپس جگہ پر رکھا اور دوبارہ کپڑوں کی طرف متوجہ ہوئی۔۔۔۔۔۔
کل اعجاز اور معید کو واپس سے جوائن کرنا تھا۔۔۔ تو اعجاز نے جانے سے پہلے آج ایک چھوٹی سی پارٹی رکھی تھی۔۔۔۔۔
ابھی بھی وہ کپڑوں میں گھوم تھی کہ نصرت بیگم ایک پارسل لے کر اندر داخل ہوئیں۔۔۔۔۔
عرش یہ دیکھو بیٹا اعجاز نے تمہارے لیے کچھ بھیجا ہے۔۔۔۔۔
ہیںںںں۔۔ میرے لیے۔۔۔۔۔ لیکن کیا بھیج دیا۔۔۔۔۔ عرش حیران ہوئی۔۔۔۔
مجھے کیا پتا خود ہی دیکھ لو۔۔۔ نصرت بیگم کمرے سے باہر چلی گئی۔۔۔۔
ان کے جاتے ہی عرش نے باکس کھولا تو۔۔۔۔۔ باکس میں ایک جوبصورت سی وائٹ کلر کی نیٹ کی آستینوں والی سمپل سی میکسی تھی۔۔۔۔
واؤ کتنی پیاری ہے یہ۔۔۔ چوائس تو بڑی اچھی ہے جناب کی ۔۔وہ میکسی باہر نکال کر دیکھنے لگی۔۔۔۔ پھر واپس رکھنے کے لیے باکس کھولا تو اُس میں ایک چیٹ بھی تھی۔۔۔۔۔
ارے یہ کیا۔۔۔۔ اُس نے میکسی سائٹ پر رکھی اور چیٹ اٹھا کر پڑھنے لگی۔۔۔۔
اسلام علیکم۔۔۔!!
عرش آپ آج کی پارٹی میں یہ میکسی پہن کر آئیگا۔۔۔۔۔۔ مجھے اچھا لگے اگر میری بیوی آج صرف میرے لیے پورے دل سے تیار ہو کر آئے۔۔۔
شکریہ،
اعجاز احمد۔۔
اس نے مسکرا کر چیٹ رکھی۔۔۔۔ میکسی کو ہینگر کرکے لٹکایا۔۔۔ رجا کو مسیج کیا کہ کپڑوں کی پروبلم حل ہوگئ۔۔۔۔اور کمرے سے باہر نکل گئی کیونکہ پارٹی شام سات بجے تھی۔۔۔۔
__________________ _______________
عرش یہ ڈریس کب لیا۔۔۔؟؟؟ کتنا پیارا ہے یار۔۔۔۔ رجا جو عرش کو پک کرکے پارٹی میں لے جانے آئی تھی۔۔۔۔ اُس کا ڈریس دیکھ کر بولی۔۔۔۔۔
تھینکس۔۔۔۔ اعجاز نے بھیجا تھا آج پارٹی کے لیے۔۔۔۔۔
وہ ہلکے سے مسکرائی۔۔۔
ماشاءاللہ اب گفٹ بھی آنے لگے۔۔۔۔ مزے ہیں بھئی۔۔۔
رجا نے ہنس کر اس کو کونی ماری۔۔۔۔۔۔
چلو یار لیٹ ہو رہے ہیں۔۔۔۔ عرش نے اس کو گھورا۔۔۔۔
ہاں ہاں بھئی اب تو لیٹ بھی ہوں گے۔۔۔۔۔
ہنہہہہہہہ پاگل۔۔۔۔ اچھا ماما پاپا اللّٰہ حافظ ہم جا رہے ہیں۔۔۔۔ عرش کہتے ہی باہر نکلی۔۔۔
اچھا میرے بچوں دھیان رکھنا دونوں اور جلدی واپس آنا۔۔۔۔۔ نصرت بیگم اور وزیر صاحب گیٹ تک چھوڑنے آئے۔۔۔۔۔
جی آنٹی ٹھیک ہے۔۔۔ رجا نے کہتے ہی گاڑی اسٹارٹ کی اور پھر دونوں اپنی منزل کی طرف روانہ ہوگئیں۔۔۔۔
_______________ ______________
اسلام علیکم!!!!! عرش اور رجا نے وہاں پہنچ کر اعجاز، معید اور شیری کو سلام کیا۔۔۔۔۔ یہ تینوں وہاں پہلے سے موجود تھے ۔۔۔۔
وعلیکم اسلام!!!! تینوں نے ایک ساتھ جواب دیا۔۔۔۔
لیٹ ہیں آپ لوگ پورے پانچ منٹ۔۔۔۔ اعجاز نے واچ میں ٹائم دیکھ کر ۔۔۔۔۔ عرش کو دیکھتے ہوئے کہا۔۔۔
جو اس کی دی گئی وائٹ میکسی پہنے۔۔۔۔۔ بالوں کو کرل کیے۔۔۔۔ لائٹ سا میک اپ کیے۔۔۔۔ واقعی میں کیسی سلطنت کی شہزادی لگ رہی تھی۔۔۔۔۔۔
سوری بھائی اب لوگوں کی ڈیمانڈ پر تیار ہونے میں دیر تو لگتی ہے۔۔۔۔۔۔ رجا کی بات سنتے ہی عرش نے اس کی پاؤں پر سینڈل ماری۔۔۔۔۔
ایک منٹ ایک منٹ۔۔۔۔۔ یہ بات بھابھی پر تو ٹھیک لگ رہی ہے۔۔۔۔ لیکن آپ کس کے لیے تیار۔۔۔ بلکہ سوری سوری چڑیل بن کر آئی ہیں۔۔۔۔؟؟؟؟ معید نے ہنستے ہوئے کہا۔۔۔۔
ویسے بھائی ارینجمنٹ بہت خوبصورت ہے ہیں نا عرش۔۔؟؟ رجا نے معید کو فل اگنور کرکے اعجاز سے کہا۔۔۔۔۔ کیونکہ وہ اس شاندار موقع پر اپنا موڈ نہیں اف کرنا چاہتی تھی۔۔۔۔
رجا کی اس حرکت پر سب سے جاندار قہقہہ شیری کا تھا۔۔۔۔۔ جو معید کے گھورنے پر بھی بند نہیں ہو رہا تھا۔۔۔۔۔
ہاں سچ میں بہت زبردست ہے۔۔۔۔ عرش نے سجاوٹ کو دیکھتے ہوئے رجا کو جواب دیا۔۔۔۔
پارٹی سمندر کے ایک کونے میں رکھی گئی تھی۔۔۔ جس کو بہت خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔۔۔۔۔
چاروں طرف ناریل کے آرٹیفیشل درخت لائٹوں سے سجے۔۔۔۔۔۔ تین صوفے رکھے۔۔۔ ان کے اردگرد پردوں کو اتنی خوبصورتی سے سجایا گیا تھا کہ دیکھنے والا اس منظر میں کھو سا جائے۔۔۔
اس ساری ارینجمنٹ کا کریڈٹ بھائی کو جاتا ہے۔۔۔۔ شیری نے پیار بھری نظروں سے اپنے بھائی کو دیکھا جو ہر کام میں پرفیکٹ ہے۔۔۔۔ اعجاز نے مسکراتے ہوئے داد وصول کی۔۔۔۔
بھائی آپ کو پتہ ہے عرش کی سب سے بڑی خواہش کیا ہے آرمی جوائن کرنا۔۔۔۔ اور پھر وہاں کے آرمی مین سے شادی کرنا۔۔۔۔
اب ایک تو پوری ہوگئی۔۔۔۔۔ اب باقی ایک آپ پوری کردیں گے۔۔۔۔ کیوں ٹھیک کہا نہ۔۔۔؟؟؟ رجا تو جیسے عہد کر کے آئی تھی کہ آج عرش کی ساری باتیں بتانی ہیں۔۔۔۔۔
اوووووو گریٹ۔۔۔۔۔۔ کیوں نہیں بالکل ان کی پڑھائی ختم ہو جائے تو دوسری خواہش بھی پوری کردیں گے۔۔۔۔۔۔ اعجاز عرش کو دیکھ کر بات کر رہا تھا۔۔۔۔۔
اور وہ اس پورے معاملے میں صرف مسکرا کر اپنے ہاتھوں سے کھیل رہی تھی۔۔۔۔۔۔
ارے سب سے اچھی بات تو بتانا بھول گئی۔۔۔ رجا نے سر پر ہاتھ مارتے ہوئے کہا۔۔۔۔
کونسی رجا آپی۔۔۔ جواب شیری کی طرف سے آیا تھا۔۔۔۔ باقی سب نا سمجھی سے اُسے دیکھ رہے تھے۔۔۔۔
وہ تمہاری بھابھی نے نہ تمہارے بھائی کا نام بٹن کی آنکھوں والا رکھا ہوا ہے۔۔۔۔۔۔ اس نے ہنستے ہوئے بولا۔۔۔۔
پہلے تو بات کسی کی سمجھ نہیں آئی جب آئی تو۔۔
واٹ لیکن کیوں۔۔۔۔۔؟؟؟ سب سے پہلے حیرت میں ڈوبا سوال اعجاز کی طرف سے آیا۔۔۔۔ باقی معید اور شیری نے قہقہہ لگایا۔۔۔۔۔
وہ آپ دیکھ کر نہیں چلتے نہ تو۔۔۔۔۔ عرش نے معصومیت کے سارے ریکارڈ توڑے۔۔۔۔۔۔۔۔
اچھا اچھا یہ سب چھوڑو۔۔۔۔۔۔۔ سر آج بھابھی کے لیے کوئی گانا ہو جائے انہیں بھی تو اپنی میٹھی آواز سنائے ۔۔۔ معید بیچ میں مداخلت کرتا ہوا بولا۔۔۔۔۔
ہاں بھائی پلیز ایک گانا ہو جائے۔۔۔۔۔۔ شیری نے بھی اصرار کیا۔۔۔۔۔
ارے واہ بھائی آپ کو گانا بھی آتا۔۔۔ پھر تو ہو جائے ایک جلدی سے۔۔۔۔۔ رجا بولی۔۔۔۔۔
اوکے اوکے فائن۔۔۔۔۔ لیکن جس کے لیے گانا ہے پہلے اُس سے تو پوچھ لو۔۔۔
اگر آپ کی اجازت ہو تو میں شروع کروں۔۔۔۔ اعجاز نے عرش کو دیکھ کر پوچھا۔۔۔۔۔
جی۔۔۔۔۔۔۔۔ عرش نے مسکرا کر اثبات میں سر ہلایا۔۔۔
اوکے ہممممممم ہممممممم۔۔۔۔ اس نے گلہ صاف کر کے گانا شروع کیا۔۔۔۔
سن میری شہزادی میں ہوں تیرا شہزادہ
سن میری شہزادی میں ہوں تیرا شہزادہ
باہوں میں لے کر تجھے میں کرتا ہوں وعدہ
اے جانِ تمنا میری، میں کھا کر قسم تیری
یہ کرتا ہوں اقرار۔۔۔
وہ گانا مسلسل عرش کو دیکھ کر گا رہا تھا۔۔۔۔
ہاں اب وہ اعجاز کے دل کی سلطنت کی شہزادی ہی تو ہے۔۔۔۔۔
مر بھی گیا تو میں تجھے کرتا رہوں گا پیار
ساتوں جنم میں تیرے میں ساتھ رہوں گا یار
روکے روکے بھائی۔۔۔۔ اعجاز کی آواز نے وہاں ایک سکوت طاری کر دیا تھا۔۔۔۔۔۔ جو رجا کی چلاتی آواز نے توڑا۔۔۔۔۔۔۔
اوووووو۔۔۔۔۔ کیا ہے چڑیل سارا مزہ خراب کر دیا۔۔۔۔
معید بدمزہ ہوا۔۔۔۔۔۔
اففففففف تم تو چپ کرو۔۔۔۔ بھائی ایسے مزہ نہیں آرہا کپل ڈانس کریں اور ساتھ میں گائیں بھی۔۔۔۔
ہاں ہاں گڈ آئیڈیا۔۔۔۔۔ پہلی بار چڑیل نے کوئی اچھی بات بولی۔۔۔
نہیں نہیں بھئ کیا ہوگیا۔۔۔۔ کوئی ڈانس نہیں ہو رہا۔۔۔۔ عرش نے نفی کی۔۔۔
بھابھی پلیز نہ کرلے ڈانس۔۔۔۔ بھائی مناؤ نا بھابھی کو۔۔۔ شیری بولا۔۔۔۔۔۔۔
اعجاز نے عرش کی طرف دیکھا وہ مسلسل نفی میں سر ہلا رہی تھی۔۔۔۔
بھابھی پلیز۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عرش پلیز نا یار۔۔۔۔۔۔ بھابھی مان جائیں نا۔۔۔۔۔ وہ تینوں ایک ساتھ شروع ہو گئے تھے۔۔۔۔۔۔
اوکے اوکے۔۔۔۔۔ لیکن بس تھوڑا سا۔۔۔ آخر کار وہ مان ہی گئی۔۔۔
ییییییییییہہہہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عرش کے ماننے کے بعد ان تینوں نے شور مچایا۔۔۔۔۔۔ اعجاز اپنی جگہ سے کھڑے ہوکر عرش کے پاس آکر اس کے سامنے ہاتھ کیا تو وہ اس کے مضبوط ہاتھ میں اپنا ہاتھ دے کر کھڑی ہوگئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب اعجاز گانے کے ساتھ ساتھ عرش کے ساتھ مل کر ڈانس کے اسٹیپس بھی کر رہا تھا۔۔۔۔۔
سن میری شہزادی میں ہوں تیرا شہزادہ
سن میری شہزادی میں ہوں تیرا شہزادہ
باہوں میں لے کر تجھے میں کرتا ہوں وعدہ
اے جانِ تمنا میری، میں کھا کر قسم تیری
یہ کرتا ہوں اقرار۔۔۔
مر بھی گیا تو میں تجھے کرتا رہوں گا پیار
ساتوں جنم میں تیرے میں ساتھ رہوں گا یار
وہ دونوں ایک ساتھ ڈانس کرتے ہوئے قیامت لگ رہے تھے۔۔۔۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے وہ دونوں ایک دوسرے کے لیے ہی بنے ہیں۔۔۔۔
_____________ ______________
ڈنر کے بعد وہ تینوں اپنی باتوں میں لگے تھے۔۔۔ اعجاز اور عرش تھوڑا آگے جا کر واک کرتے ہوئے ساتھ میں باتیں بھی کر رہے تھے۔۔۔۔
مجھے بہت خوشی ہوئی کہ آپ میرا دیا گیا ڈریس پہن کر اور میرے لیے تیار ہوکر آئی۔۔۔
پہلی بار کوئی فرمائش کی تھی کیسے پوری نہ کرتی۔۔۔ عرش دھیمی آواز میں بولی۔۔۔۔
پر اعجاز آخر آرمی میں تھا وہ اتنی سی آواز بھی سن سکتا تھا۔۔۔۔ تو کیسے عرش کی دھیمی آواز اس کی کانوں سے رہے جاتی۔۔۔۔ اس کا جواب سنتے ہی اعجاز کے چہرے پر ایک جاندار مسکراہٹ دوڑ گئی۔۔۔۔
مجھے آپ سے کچھ ضروری باتیں کرنی ہیں ۔۔۔ اعجاز نے تھوڑی دیر خاموش رہنے کے بعد پھر بات شروع کی۔۔۔۔۔۔۔
جی بولیں۔۔۔۔۔
دیکھیں عرش آپ جانتی ہیں میں آرمی میں ہوں ہم آج یہاں تو کل کہاں کچھ پتا نہیں کب کس وقت ہمیں کون سے میشن پر جانا پڑ جائے کوئی خبر نہیں ۔۔۔ میں چاہتا ہوں میری بیوی میری امی کی طرح مضبوط ہو وہ اندر سے ٹوٹ جائے لیکن لوگوں کو ظاہر نہ ہونے دیں۔۔۔۔ میں چاہتا ہوں کہ جب بھی میں کسی میشن پر جاؤں تو میری بیوی رو دھو کر، میری کمزوری نہیں بلکہ میری طاقت بنے۔۔۔۔ خوشی خوشی مجھے اللّٰہ کی راہ میں رخصت کریں۔۔۔۔
وہ بات کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے ہاتھ میں ایک نفیس سا برسلیٹ پہنا رہا تھا جس کہ بیچ میں AE لیکھا ہوا تھا۔۔۔۔۔۔
یہ نکاح کا گفٹ ہے نکاح مبارک ہو۔۔ میں نکاح والے دن ہی دیتا پر کوئی مناسب ٹائم نہیں ملا کیسا لگا آپ کو۔۔۔ وہ عرش کا ہاتھ پکڑے برسلیٹ دیکھ رہا تھا۔
جب تھوڑی دیر تک کوئی جواب نہیں آیا تو اس نے نظریں اٹھا کر عرش کے چہرے کی طرف دیکھا جو نیچے اپنے ہاتھ میں تھوڑی دیر پہلے پہنائے گئے برسلیٹ کو گھورنے کے انداز میں دیکھ رہی تھی۔۔
کیا ہوا ہے عرش۔۔۔ اعجاز نے اس کے ہاتھ پر دباؤ ڈالا۔۔۔ اب بھی کوئی جواب نہ آیا تو اس نے اس کا چہرہ اوپر اٹھا کر دیکھا آنکھیں آنسوؤں سے لبالب تھی۔۔۔۔۔
عرش کیا ہوا ہے آپ ٹھیک ہے۔۔۔ بتائے مجھے کیا ہوا ہے۔۔۔ وہ ایک دم سے پریشان ہوا۔۔۔۔
وہ کیا بتاتی کہ اس کا یہ سب کہنا اس کو رولا گیا۔۔۔ اس نے بچپن سے خواہش کی تھی وہ آرمی مین سے شادی کریں گی۔۔۔ لیکن وہ یہ بھول گئی تھی کہ اگر آرمی والوں کی زندگی مشکل ہوتی ہے۔ تو آسان ان کی بیویوں کی بھی نہیں ہوتی۔۔۔ اپنا دل مارنا پڑتا ہے عام عورتوں کی طرح وہ اپنی ہر خواہش پوری نہیں کر سکتیں۔۔۔۔۔۔
ایک بات پوچھوں آپ سے۔۔ عرش تھوڑی دیر اس کا چہرہ دیکھنے کے بعد گویا ہوئی۔۔۔۔۔۔
جی۔۔۔
اگر میں کبھی کہوں کہ آرمی یا میں۔۔۔ تو آپ کس کو چھوڑنا پسند کرے گے۔۔۔
اعجاز ایک لمبی سانس لے کر گویا ہوا۔۔۔
کسی کو بھی نہیں۔۔۔ کیونکہ اگر وطن میرا عشق ہے تو آپ محبت۔۔۔ وہ میرے سینے میں دھڑکتا دل ہے تو آپ سانس لینے کی وجہ۔۔۔ اگر میں سینے سے دل نکال دوں یا سانس لینا بند کر دوں تو میں مر جاؤں گا۔۔۔ ان شارٹ میں کسی کو چھوڑوں گا نہیں لیکن خود مرنا پسند کروں گا۔۔۔۔
اگر میں کبھی میشن میں جانے سے روکوں تو آپ رُک جائیں گے۔۔۔
شاید دو پل۔۔ اس سے زیادہ نہیں۔۔ اچھا چلو یہ چھوڑو گھر چلے واپس۔۔۔ وہ اس کو لے کر ان تینوں کے پاس واپس آگیا۔۔۔
میں روکنے کو روک تو لوں، پر کیا تم رک جاؤ گے
اک پل کو ٹھہرو گے، پلٹو گے اور پھر چلے جاؤ گے۔
_____________ ___________
To be continued 😇
Arsh or Ejaz ki dance ki video dekhne kliye follow kare Instagram pr
@arsh_writes11
Jin logo ne kie hua hai wo video dekh kr cmnts krna mt bhoole shukriyea♥️
So sorry frnds main kal hi deti episode par kch mazrufiyat ki waja se nhi de skhi..
Ab jldi se cmnt krden plx bht mehnat lagi hai yeh epi likhne me🤣
▶️Share
Gd gd i love most famois chorector
ReplyDelete